عظیم مسلمان سائنسدان ابراھیم الفزاری
عظیم مسلمان سائنسدان
ابراھیم الفزاری
ابراھیم الفزاری کے نام سے معروف ان مسلم سائنسدان کا مکمل نام ابو اسحاق ابراھیم بن حبیب بن سلیمان بن سمورہ بن جندب الفزاری ہے جنکا زمانۂ تحقیقات تاریخی اندازوں کے مطابق ماہرین نے آٹھویں صدی لگایا ہے۔ دستاویزات کی تکمیل اور دائرہ المعارف کی مناسبت سے اس بات کا ذکر بھی ایک رسم کے طور پر کردینا ضروری ہے کہ انکا پس منظر خالص عرب اور یا پھر خالص فارسی ہونے کے بارے میں درست اور حتمی معلومات نہیں ہیں۔
خلافت عباسیہ کے دور میں خلیفہ ہارون الرشید کے تحقیقاتی اداروں سے وابستگی رہی۔ علم فلکیات پر تحقیق و تحریر کیں جن میں اسطرلاب اور سالنامہ کی ترتیب بھی شامل ہیں۔ ہارون
الرشید کے کہنے پر یعقوب بن طارق کی شراکت میں ہندوستانی فلکیاتی تحریروں کا عربی میں ترجمہ کیا، یہ کتاب 750ء میں بیت الحکمہ بغداد میں الزیج علی سنی العرب کے نام سے تکمیل کوپہنچی۔
انکے بیٹے کا نام بھی مماثلت کے ساتھ محمد الفزاری تھا، جو خود بھی اپنی جگہ ایک فلکیات داں تھے۔ ابراھیم الفزاری کا انتقال 777ء میں ہوا۔
خلافت عباسیہ کے دور میں خلیفہ ہارون الرشید کے تحقیقاتی اداروں سے وابستگی رہی۔ علم فلکیات پر تحقیق و تحریر کیں جن میں اسطرلاب اور سالنامہ کی ترتیب بھی شامل ہیں۔ ہارون
الرشید کے کہنے پر یعقوب بن طارق کی شراکت میں ہندوستانی فلکیاتی تحریروں کا عربی میں ترجمہ کیا، یہ کتاب 750ء میں بیت الحکمہ بغداد میں الزیج علی سنی العرب کے نام سے تکمیل کوپہنچی۔
انکے بیٹے کا نام بھی مماثلت کے ساتھ محمد الفزاری تھا، جو خود بھی اپنی جگہ ایک فلکیات داں تھے۔ ابراھیم الفزاری کا انتقال 777ء میں ہوا۔
_________________
نفرت انسان سے نہیں جرم سے ہے۔
Comments